Mujhe Darr Pe Phir Bulana Madani Madeenay Walay - Written Islamic Naats


مجھے دَر پہ پھر بُلانا مَدنی مدینے والے
مَئے عِشق بھی پِلانا مَدنی مدینے والے

مِری آنکھ میں سمانا مَدنی مدینے والے
بنے دِل تِرا ٹھکانا مَدنی مدینے والے

تِری جبکہ دید ہوگی جبھی میری عید ہوگی
مِرے خواب میں تُو آنا مَدنی مدینے والے

مجھے غم ستارہے ہیں مِری جان کھا رہے ہیں
تمہیں حوصَلہ بڑھانا مَدنی مدینے والے

مِرے سب عزیز چُھوٹیں مِرے دوست بھی گو رُوٹھیں
شہا تم نہ رُوٹھ جانا مَدنی مدینے والے

میں اگرچِہ ہوں کمینہ تِرا ہوں شہِ مدینہ
مجھے قدموں سے لگانا مَدنی مدینے والے

تِرے در سے شاہ بہتر ترے آستاں سے بڑھ کر
ہے بَھلا کوئی ٹِھکانا مَدنی مدینے والے

تِرا تُجھ سے ہوں سُوالی شہا پھیرنا نہ خالی
مجھے اپنا تُو بنانا مَدنی مدینے والے

یہ مریض مَر رہا ہے تِرے ہاتھ میں شِفا ہے
اے طبیب! جلد آنا مَدنی مدینے والے

تُو ہی انبیا کا سَروَر تُو ہی دو جہاں کا یَاوَر
تُو ہی رَہبرِ زمانہ مَدنی مدینے والے

تُو ہے بیکسوں کا یَاوَر اے مِرے غریب پروَر
ہے سخی تِرا گھرانا مَدنی مدینے والے

تُو خدا کے بعد بِہتر ہے سبھی سے میرے سروَر
تِرا ہاشِمی گھرانا مَدنی مدینے والے

تِری فَرش پر حُکومت تِری عَرش پر حُکومت
تو شَہَنشَہِ زمانہ مَدنی مدینے والے

تِراخُلق سب سے بالا تِرا حُسن سب سے اعلیٰ
فِدا تجھ پہ سب زمانہ مَدنی مدینے والے

کہوں کِس سے آہ! جاکر سُنے کون میرے سرور
مِرے دَرد کا فَسانہ مَدنی مدینے والے

بَعَطائے ربِّ حاکم تُو ہے رِزق کا بھی قاسِم
ہے تِرا سب آب و دانہ مَدنی مدینے والے

میں غریب بے سہارا کہاں اور ہے گزارہ
مجھے آپ ہی نبھانا مَدنی مدینے والے

یہ کرم بڑا کرم ہے تِرے ہاتھ میں بھرم ہے
سرِ حشر بخشوانا مَدنی مدینے والے

کبھی جَو کی موٹی روٹی تو کبھی کھجور پانی
تِرا ایسا سادہ کھانا مَدنی مدینے والے

ہے چٹائی کا بِچھونا کبھی خاک ہی پہ سونا
کبھی ہاتھ کا سِرہانا مَدنی مدینے والے

تِری سَادَگی پہ لاکھوں تِری عاجِزی پہ لاکھوں
ہوں سلام عاجِزانہ مَدنی مدینے والے

مِرے شاہ! وقتِ رخصت مجھے میٹھا میٹھا شربت
تِری دید کا پِلانا مَدنی مدینے والے

مِلے نَزع میں بھی راحت رہوں قَبر میں سلامت
تُو عَذاب سے بچانا مَدنی مدینے والے

گُھپ اندھیری قَبر میں جب مجھے چھوڑ کر چلیں سب
مِری قَبر جگمگانا مَدنی مدینے والے

پسِ مَرگ سَبز گنبد کی حُضُور ٹھنڈی ٹھنڈی
مجھے چھاؤں میں سُلانا مَدنی مدینے والے

اے شَفیعِ روزِ محشر! ہے گُنہ کا بوجھ سَر پر
میں پھنسا مجھے بچانا مَدنی مدینے والے

مِرے وَالِدین محشر میں گو بُھول جائیں سَروَر
مجھے تم نہ بھول جانا مَدنی مدینے والے

شہا! تِشنگی بڑی ہے یہاں دُھوپ بھی کڑی ہے
شہِ حَوضِ کوثر آنا مَدنی مدینے والے
مجھے آفَتوں نے گھیرا،ہے مُصیبتوں کا ڈَیرا
یانبی مَدد کو آنا مَدنی مدینے والے

تِرے دَر کی حاضِری کو جو تڑپ رہے ہیں اُن کو
شہا! جلد تو بلانا مَدنی مدینے والے

کوئی اِس طرف بھی پَھیرا ہو غموں کا دُور اندھیرا
اے سراپا نور! آنا مَدنی مدینے والے

کوئی پائے بَخت وَرگر ہے شَرَف شہی سے بڑھکر
تِرے نَعلِ پاک اُٹھانا مَدنی مدینے والے

مِرا سینہ ہو مدینہ مِرے دِل کا آبگینہ
بھی مدینہ ہی بنانا مَدنی مدینے والے

اے حبیبِ ربِّ باری ہے گُنہ کا بوجھ بھاری
تمہِیں حشر میں چُھڑانا مَدنی مدینے والے

مِری عادتیں ہوں بہتر بنوں سُنَّتوں کا پیکر
مجھے مُتَّقی بنانا مَدنی مدینے والے

شہا!ایسا جذبہ پاؤں کہ میں خوب سیکھ جاؤں
تری سنّتیں سکھانا مَدنی مدینے والے

تِرے نام پر ہو قرباں مِری جان،جانِ جاناں
ہو نصیب سَر کٹانا مَدنی مدینے والے

تِری سنَّتوں پہ چل کر مری روح جب نکل کر
چلے تو گلے لگانا مَدنی مدینے والے

ہیں مُبلِّغ آقا جتنے کرو دُور اُن سے فتنے
بُری موت سے بچانا مَدنی مدینے والے

مِرے غوث کا وسیلہ رہے شاد سب قبیلہ
اِنہیں خُلد میں بسانا مَدنی مدینے والے

مِرے جس قَدَر ہیں اَحباب انہیں کردیں شاہ بیتاب
ملے عِشق کا خزانہ مَدنی مدینے والے

مِری آنیوالی نسلیں ترے عشق ہی میں مچلیں
انہیں نیک تُو بنانا مَدنی مدینے والے

ملے سنّتوں کا جذبہ مِرے بھائی چھوڑیں مولیٰ
سبھی دَاڑھیاں مُنڈانا مَدنی مدینے والے

مِری کاش! ساری بہنیں ،رہیں مدنی برقَعوں میں
ہو کرم شہِ زمانہ مَدنی مدینے والے

دو جہان کے خزانے دئیے ہاتھ میں خدا نے
تِرا کام ہے لُٹانا مَدنی مدینے والے

تِرا غم ہی چاہے عطّارؔ اِسی میں رہے گرِفتار
غمِ مال سے بچانا مَدنی مدینے والے