Marhaba Aaj Chalen Gy Shah e Abrar Kay Paas - Written Islamic Naats


مرحَبا آج چلیں گے شہِ اَبرار کے پاس
اِنْ شَآءَ اللہ پَہُنچ جائیں گے سرکار کے پاس

پیش کرنے کیلئے کچھ نہیں بدکار کے پاس
ڈھیروں عصیاں ہیں گنہگاروں کے سردارکے پاس

مل چکا اِذن،مبارَک ہو مدینے کا سفر
قافِلے والو چلو چلتے ہیں سرکار کے پاس

خوب رو رو کے وہاں غم کا فَسانہ کہنا
غمزدو آؤ چلو احمدِ مختار کے پاس

میں گنہگار گناہوں کے سِوا کیا لاتا
نیکیاں ہوتی ہیں سرکار نِکوکار کے پاس

سر بھی خَم آنکھ بھی نَم ،شَرم سے پانی پانی
کیا کرے نَذر نہیں کچھ بھی گنہگار کے پاس

آنکھ جب گنبدِ خَضرا کا نظارہ کرلے
دم نکل جائے مِرا آپ کی دیوار کے پاس

عرصۂ حَشر میں جب روتا بِلکتا دیکھا
رَحم کھاتے ہوئے دوڑ آئے وہ بدکار کے پاس

مجرِمو! اتنا بھی گھبراؤ نہ مَحشر میں تم
مل کے چلتے ہیں سبھی اپنے مددگار کے پاس

دونوں عالَم کی بھلائی کا سُوالی بن کر
اِک بِھکاری ہے کھڑا آپ کے دربار کے پاس

شاہِ والا یہ مدینے کا بنے دیوانہ
اِک بِھکاری ہے کھڑا آپ کے دربار کے پاس

اپنا غم چشمِ نَم اور رقّتِ قَلبی دیجے
اِک بھکاری ہے کھڑا آپ کے دربار کے پاس

اُلفتِ ناب ملے اور دلِ بے تاب ملے
اِک بھکاری ہے کھڑا آپ کے دربار کے پاس

حسنِ اَخلاق ملے بھیک میں اِخلاص ملے
اِک بھکاری ہے کھڑا آپ کے دربار کے پاس

ازپئے غوث ورضا ’’قُفلِ مدینہ‘‘ مل جائے
اِک بھکاری ہے کھڑا آپ کے دربار کے پاس

استِقامت اِسے ایماں پہ عطا کر دیجے
اِک بھکاری ہے کھڑا آپ کے دربار کے پاس

ہے مدینے میں شہادت کا یہ منگتا مولٰی
اِک بھکاری ہے کھڑا آپ کے دربار کے پاس

قَبْر و مَحشر میں اَماں کا ہے طلبگار حُضُور
اِک بھکاری ہے کھڑا آپ کے دربار کے پاس

نارِ دوزخ سے رِہائی کا ملے پروانہ
اِک بھکاری ہے کھڑا آپ کے دربار کے پاس

اِس کو جنّت میں جَواراپنا عطا ہو داتا
اِک بھکاری ہے کھڑا آپ کے دربار کے پاس

آپ سے آپ ہی کا ہے یہ سُوالی آقا
اِک بھکاری ہے کھڑا آپ کے دربار کے پاس

قبر میں یوں ہی نکیرو! نہیں آیا ان کی
ہے غلامی کی سَنَد دیکھ لو عطارؔ کے پاس